بی بی سی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں گزشتہ سال اپریل کے مقابلے میں رواں سال اپریل میں آئی ٹی برآمدات میں 62.3فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیاریکارڈ اضافے کی وجہ ایس آئی ایف سی کی جانب سے کاروبار دوست پالیسیز اور پالیسی اصلاحات ہیں یہ اضافہ دو عوامل کا نتیجہ ہے۔
پہلا مستحکم مقامی کرنسی اور فری لانسرز کیلئے غیر ملکی آمدنی کی مقامی بینک اکانٹس میں جمع کرنے کی اجازت۔ دوسرا سٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP)کی جانب آئی ٹی کمپنیوں کی ریٹنشن (Retention) کی حد میں نرمی کرتے ہوئے 35فیصد سے 50فیصد تک کردیا گیا۔
آئی ٹی شعبہ ایس آئی ایف سی کے ترجیحی شعبوں میں ایک ہے جس کے فروغ کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا گیااس اضافے کی ایک اور اہم وجہ سالانہ 25ہزار سے زیادہ آئی ٹی گریجویٹس اور فری لانسرز کی ایک بڑی تعداد ہے جنہوں نے آئی ٹی کے شعبہ میں غیر ملکی کمپنیوں سے پیسے کمائے جس سے غیر ملکی زرمبادلہ میں اضافہ ہوا۔
کسی بھی شعبہ میں بہتری کے لیے آج کے دور میں جدت بہت ضروری ہے اور اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے ایس آئی ایف سی نے خصوصی طورپر آئی ٹی کے شعبہ پر توجہ مرکوز کی ہے۔