Monday, 29 April 2024, 10:27:38 pm
وزیراعظم کی قابل تجدید توانائی سے بجلی پیدا کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت
April 15, 2024

 وزیراعظم محمد شہبازشریف نے ملک کا تیل کا درآمدی بل کم کرنے کیلئے وزارت توانائی کو قابل تجدید توانائی وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال کی ہدایت کی ہے۔

انہوں نے پیر کے روز اسلام آباد میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ شمسی، ہوا اور پانی جیسے متبادل ذرائع استعمال کرتے ہوئے اربوں ڈالر مالیت کے درآمدی بل پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ملک اس وقت اپنی بجلی اور نقل وحمل کی ضروریات پوری کرنے کیلئے ستائیس ارب ڈالر مالیت کا تیل درآمد کرتا ہے۔

بجلی چوری کے خلاف جاری مہم کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے پنجاب حکومت کی کارکردگی کی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ دوسرے صوبے بھی اس مسئلے پر قابو پانے کیلئے ایسے اقدامات کرینگے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ملک کا بجلی کا ترسیلی نظام مضبوط کرنے کیلئے بھرپور کوششوں اور سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ تقسیم کے نظام میں خامیاں دور ہونے تک بجلی کی پیداوار اور اس شعبے میں سرمایہ کاری بہتر نہیں ہوگی۔انہوں نے وزارت توانائی کو ہدایت کی کہ بجلی کی ترسیل اور تقسیم کا نظام بہتر بنانے کی تجاویز کیلئے عالمی کنسلٹنس کی خدمات حاصل کی جائیں۔وزیراعظم نے ملک کے مختلف علاقوں میں حالیہ طوفانی بارشوں میں قیمتی جانی اور مالی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔انہوںنے ہنگامی امدادی ادارے کو ہدایت کی کہ بارش سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں تیز کی جائیں اور متاثرہ افراد کو تمام ضروری امدادی سامان کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔وزیراعظم نے درآمدی کوئلے سے بجلی پیدا کرنے والے بجلی گھروں کو مقامی کوئلے پر منتقل کرنے کی بھی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ مستقبل میں ملک میں صرف ماحول دوست اور کم لاگت والے پن بجلی گھر اور قابل تجدید توانائی کے پلانٹس لگائے جائیںگے۔اجلاس کو غیر ملکی سرمایہ کاری کے تحت چھ سو میگاواٹ کے شمسی توانائی منصوبے کے بارے میں بھی بتایا گیا۔وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو شمسی توانائی منصوبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے کوششیں تیز کرنے کی ہدایات جاری کیں۔شہبازشریف نے فعال Gencos کی نجکاری اور غیر فعال بجلی گھروں کی نیلامی کا عمل تیز کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعظم نے کہا کہ عام آدمی کیلئے بجلی کی فی یونٹ قیمت کم کرنے کے لئے تمام ممکنہ اقدامات کئے جارہے ہیں ۔