آج قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ حکومت کاروبار کی مسابقت کو بڑھانے اور برآمدات کو بڑھانے کے لیے فنانس تک ان کی رسائی کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔
وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز نے ایوان کو سوال کے جواب میں بتایا کہ خام مال کی درآمد کے حوالے سے صنعتوں پر کوئی پابندی نہیں ہے۔
وزیر مملکت برائے خزانہ نے کہا کہ حکومت کی کوششوں سے مہنگائی 6.9 فیصد پر آگئی ہے۔
پارلیمانی سیکرٹری گل اصغر خان نے ایوان کو بتایا کہ پی آئی اے کارپوریشن لمیٹڈ کی نجکاری کے لیے حتمی بولی 30 اکتوبر کو ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پانچ سالہ نجکاری پروگرام میں 24 اداروں کی نجکاری کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں دس سرکاری اداروں کی نجکاری کی جائے گی۔
پارلیمانی سیکرٹری برائے منصوبہ بندی وجیہہ قمر نے ایوان کو بتایا کہ گریٹر کراچی بلک واٹر سپلائی سکیم K-4 اگلے سال تک مکمل ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس اہم منصوبے کے لیے فنڈز کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پی ایس ڈی ایف 2024-25 میں شامل تیس ارب روپے اس منصوبے کے لیے وزارت آبی وسائل کو مختص کیے گئے ہیں۔
توجہ دلا نوٹس کے جواب میں وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز نے کہا کہ حکومت ٹیکس فراڈ کو روکنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قانون سازی کے اقدامات کے علاوہ ٹیکنالوجی اور انسانی وسائل دونوں کے حوالے سے ایف بی آر کی استعداد کار میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔
قومی اسمبلی نے آج لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی ترمیمی بل 2024 منظور کر لیا۔
اسے وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز نے پیش کیا۔
ایوان کا اجلاس کل پھر گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔