وزیر اعظم عمران خان نے اربوں ڈالر مالیت کی چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت شروع کئے گئے منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔وہ آج اسلام آباد میں سی پیک کے تحت مٹیاری سے لاہور تک مکمل کی گئی 600 کے وی ترسیلی لائن کے افتتاح کے سلسلے میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔وزیر اعظم نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کا دائرہ کار اب بجلی پیدا کرنے اور شاہرائوں کی تعمیر کے منصوبوں سے صنعتوں اور زراعت کے شعبوں میں تعاون تک وسیع ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ دونوں اہم شعبے سرمائے میں اضافے کے ذریعے پاکستان کا قرض کم کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔مٹیاری لاہور ترسیلی لائن کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ 866 کلو میٹر طویل یہ جدید ترسیلی لائن سے توانائی کا خسارہ کم کرنے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ صارفین کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنانے کے لئے ترسیلی لائن کے منصوبوں میں مزید سرمایہ کاری کی جائے گی۔توانائی کے وزیر حماد اظہر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چھ ماہ کے آزمائشی مرحلے کے بعد یہ منصوبہ اب بجلی کی ترسیل کے لئے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت دوسرے منصوبے بھی وقت پر مکمل کئے جائیں گے۔پاکستان میں چین کے سفیر نونگ رونگ نے کہا کہ مٹیاری لاہور ترسیلی لائن سے گرڈ سسٹم کے تحفظ اور پائیداری ملے گی، پورے ملک میں توانائی کی تقسیم کے عمل بہتر ہو گا اور بجلی کی لاگت میں کمی ہو گی۔انہوں نے کہا کہ سی پیک سے اب تک 25 ارب 40 کروڑ ڈالر سرمایہ کاری ہوئی ہے اور روز گار کے پچھہتر ہزار مواقع پیدا ہوئے۔انہوں نے کہا کہ اس منصوبے نے پاکستان کی سماجی اور معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔