ایس آئی ایف سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کا 12 واں اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت وزیر منصوبہ بندی و ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کی۔
اجلاس میں وفاقی وزراء، نیشنل کوآرڈینیٹر ایس آئی ایف سی، وفاقی سیکرٹریز، صوبائی چیف سیکرٹریز اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں مختلف شعبوں کے تحت جاری منصوبوں اور پالیسی اقدامات کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا، مختلف وزارتوں نے ایس آئی ایف سی کے فورم کے ذریعے چلائے جانے والے منصوبوں اور پالیسی سطح کے اقدامات پر پیشرفت سے متعلق آگاہ کیا۔
کمیٹی نے صنعت، زراعت و لائیوسٹاک، کانوں و معدنیات، تیل و گیس اوربندرگاہوں جیسے اہم شعبوں سے متعلق پالیسی پہلوؤں پر تفصیلی تبادلہ خیال اور اتفاق رائے پیدا کیا۔
وزیراعظم کی زیر صدارت 11 ویں ایپکس کمیٹی اجلاس میں خصوصی اقتصادی زونز کے منظور کئے گئے فریم ورک میں تجدید شدہ نقطہ نظر پر تیز عمل درآمد کی ہدایات دی گئیں
کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ ملک میں صنعت کاری کو فروغ دینے کے لیے متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے درمیان قریبی ہم آہنگی اور تعاون ضروری ہے۔
کمیٹی نے گودام اور لاجسٹکس کے شعبے کو صنعت کا درجہ دینے کے لیے جاری کوششوں کو سراہا اور منظوری کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایات دیں۔
اس پالیسی اقدام کا مقصد برآمدات، زراعت اور مینوفیکچرنگ کے شعبوں کو سپورٹ کرنے کے لیے جدید سپلائی چین کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے سرمایہ کاری کو غیر مقفل کرنا ہے،اس اقدام سے پاکستان کو عالمی اور علاقائی سپلائی چین میں ایک ترجیحی ملک کے طور پر جگہ دی جا سکتی ہے۔
کمیٹی نے بندرگاہوں اور جہاز رانی کے بنیادی ڈھانچے سے متعلق مختلف پہلوؤں پر تیز عمل درآمد کی ہدایات دیں۔
اس اجلاس کا مقصد ملک میں سرمایہ کاری کے ماحول کو مزید بہتر بنانا اور مختلف شعبوں میں ترقی کی راہ ہموار کرنا تھا تاکہ پاکستان عالمی سطح پر اپنے مقام کو مضبوط بنا سکے۔