نائب وزیراعظم اسحق ڈار نے کہا ہے کہ اگر بھارت نے پہلگام کے جھوٹے فلیگ آپریشن کے بہانے مہم جوئی کی کوئی غلطی کی تو اسکا ترکی بہ ترکی اور پوری طاقت سے جواب دیا جائیگا۔
انہوں نے وزیردفاع خواجہ محمد آصف، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیراطلاعات ونشریات عطاء اللہ تارڑ اور اٹارنی جنرل منصور اعوان کے ساتھ جمعرات کے روز اسلام آباد میں ایک مشترکہ اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پانی کارخ تبدیل کرنے یا پانی روکنے کو جنگی کارروائی سمجھا جائیگا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کو نہ تو معطل کرسکتا ہے اور نہ ہی اسے التواء میں ڈال سکتا ہے۔
اسحق ڈار نے کہا تاہم بھارت کو چاہیے کہ اگر اسکے پاس کوئی ثبوت ہوں تو وہ پاکستان یا بین الاقوامی برادری کو پیش کرے۔
نائب وزیراعظم نے واضح کیا کہ پاکستان کی مسلح افواج کسی بھی ناگہانی صورتحال یا مہم جوئی کا جواب دینے کیلئے پوری طرح تیار ہیں اور اس میں کوئی شک وشبہ نہیں ہونا چاہیے۔
اسحق ڈار نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ تازہ ترین صورتحال پر ملک کی پوری سیاسی قیادت سے مشورہ کیا جائیگا۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو ہر بات سے باخبر رکھا جائیگا۔
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ بھارت پاکستان کے شہروں میں دہشت گردی کی تیاریاں کررہا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ بھارت کو یاد رکھنا چاہیے کہ اگر ہمارے شہروں یا شہریوں کو نشانہ بنایاگیا تو انھیں اس کا منہ توڑ جواب دیاجائے گا ۔
وزیر دفاع نے کہا بھارت نے پاکستان کے خلاف کم شدت کی جنگ شروع کررکھی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ بی ایل اے اور ٹی ٹی پی بھارتی مہرے ہیں جو بھارتی حکومت کے ایما پر پاکستان میں دہشت گردی کررہے ہیں۔
اس کے علاوہ بھارت، کینیڈا، امریکہ سمیت پوری دنیا میں دہشت گردی کی کاررورائیوں میں ملوث ہے ۔
وزیر اطلاعات ونشریات عطا اﷲ تارڑ نے کہاکہ بھارت اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے اپنی ہی سرزمین پر دہشت گردی کررہا ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں اٹارنی جنرل منصور اعوان نے کہاکہ بھارت یکطرفہ طورپر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا ۔