وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کی باہمی افہام و تفہیم کے بغیر کوئی نئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔
اس بات کا اعلان وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعرات کے روز اسلام آباد میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ مشترکہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جب تک تمام صوبوں میں اتفاق رائے نہیں ہو جاتا وفاقی حکومت اس حوالے سے آگے نہیں بڑھے گی۔انہوں نے کہا کہ وفاق تمام صوبائی حکومتوں سے پاکستان بھر میں زرعی پالیسی اور پانی کے انتظام کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے ایک طویل المدتی متفقہ لائحہ عمل وضع کرنے کے لیے بات چیت کر رہا ہے۔
تمام صوبوں کے تحفظات کو دور کرنے اور پاکستان کے خوراک اور ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے جس میں وفاق اور تمام صوبوں کی نمائندگی ہو گی۔