وزیراعظم محمد شہبازشریف نے اعلان کیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی اتفاق رائے کے بغیر نئی نہریں تعمیر نہیں کی جائیں گی۔
اسلام آباد میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پیپلز پارٹی کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر نہروں کی تعمیر کے معاملے پر کوئی پیش رفت نہیں کی جائے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس آئندہ جمعہ کے روز طلب کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ نہروں کی تعمیر کا مسئلہ باہمی اتفاق رائے سے حل ہونا چاہئے۔
شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان ایک وفاقی ریاست ہے صوبوں کے درمیان مسائل بات چیت' خلوص اور قومی مفادات کے مطابق حل ہونے چاہئیں۔
ملاقات کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) نے فیصلہ کیا کہ نہروںکی تعمیر کا مسئلہ مشترکہ مفادات کونسل کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی' پاکستان مسلم لیگ (ن) اور وفاقی حکومت کے نہروں کے بارے میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کی جائے گی۔
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے نہروں کے بارے میں کسی فیصلے پر پہنچنے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور مشترکہ مفدات کونسل کے فورم پر ان فیصلوں کی توثیق کا خیرمقدم کیا۔
ملاقات کے دوران یہ کہا گیا کہ پانی کے بارے میں تمام صوبوں کے حقوق کو 1991 کے پانی کی تقسیم کے معاہدے اور 2018 کی آبی پالیسی میں تمام شراکت داروں کے درمیان اتفاق رائے سے واضح کیا گیا ہے۔