وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جی ایس پی پلس سے متعلق بین الاقوامی کنونشنز پر موثر عملدرآمد کے حوالے سے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
بدھ کے روز اسلام آباد میں یورپی پارلیمانی وفدسے جس کی قیادت نیکولاProcaccimi کررہے تھے‘ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کرونا وائرس وبا سے نمٹنے میں پاکستان کے لئے یورپی یونین کی معاونت کو سراہا۔وزیر خارجہ نے نتیجہ خیز اور تعمیری شراکت داری کے لئے کام جاری رکھنے کے حوالے سے پاکستان کی تیاری کا پیغام دیا اور دونوں ملکوں کے درمیان باضابطہ روابط کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا کہ امن‘ سلامتی‘ ترقی اور باہمی رابطوں کے مشترکہ مقاصد کو آگے بڑھانے کے لئے عالمی برادری کو مثبت طور پر جڑے رہنا چاہیے۔شاہ محمود قریشی نے پاکستان کے چھ پڑوسی ممالک کا پلیٹ فارم تشکیل دینے کے اقدام سمیت پاکستان کی کوششوں کو اجاگر کیا۔انہوں نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے بارے میں وفدکو آگاہ کیا۔وزیر خارجہ نے خطے میں امن کے فروغ کے لئے پاکستان کی کوششوں پر روشنی ڈالی اور کہا کہ نتیجہ خیز روابط کے لئے موزوں ماحول کو تشکیل دینے کی ذمہ داری بھارت پر ہے۔طرفین نے مختلف تشکیل شدہ طریقہ ہائے کار اور اعلی سطحی وفود کے تبادلوں کے ذریعے روابط بڑھانے پر اتفاق کیا۔یورپی یونین کے وفد نے افغانستان سے اس کے شہریوں کے انخلاء میں مدد دینے پر پاکستان کی کوششوں کا شکریہ ادا کیا۔