وفاقی کابینہ نے برطانوی قانونی فرم براڈشیٹ کے حقائق کی روشنی میں منی لانڈرنگ میں ملوث اور ملکی اداروں کا مذاق اڑانے والے افراد کو بے نقاب کرنے کیلئے حقائق منکشف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیراطلاعات ونشریات سینیٹر شبلی فراز نے منگل کے روز اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے فیصلوں کے بارے میں صحافیوں کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ نے اس سلسلے میں ایک بین الوزاتی کمیٹی تشکیل دی ہے جو براڈشیٹ سکینڈل میں ملوث افراد کو بے نقاب کریگی۔انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور دیگر نے اپنی کھال بچانے کیلئے انکوائری پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی اور وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں حکومت نے دستیاب مواد کے تحت جامع چھان بین کے بعد ان کے ناموں کو منظرعام پر لانے کا فیصلہ کیا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ کابینہ نے شفافیت یقینی بنانے کیلئے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے اختیارات بڑھانے کے بل کی بھی منظوری دی ہے۔انہوں نے کہا کہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے دفاتر میں آٹومیشن اور ڈیجیٹائزیشن متعارف کرائی جارہی ہے۔سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت ادارہ جاتی اصلاحات پر تیزی سے کام کررہی ہے اور کابینہ نے ان اصلاحات کو جلد منظر عام پر لانے کا فیصلہ کیا ہے۔پاکستان میں سمگل شدہ پٹرول کی فروخت کے منفی اثرات کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ اسمگل شدہ غیر معیاری پٹرول کی فروخت میں ملوث پٹرول پمپوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے جو نہ صرف ماحول کیلئے خطرناک ہے بلکہ گاڑیوں کی کارکردگی کو بھی متاثر کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسمگل شدہ پٹرول سے قومی خزانے کو180 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اب تک192 پٹرول پمپوں کو اسمگل شدہ غیر معیاری پٹرول فروخت کرنے پر سیل کیا گیا ہے۔پاکستان بھر میں دو ہزار نوے پٹرول پمپوں کی نشاندہی کی گئی ہے جو اسمگل شدہ پٹرول کی فروخت میں ملوث ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے پولیس فائرنگ سے اسامہ ستی کے جاں بحق ہونے کا واقعہ اٹھایا جس پر وزیراعظم عمران خان نے پولیس کی جانب سے ایک نوجوان پر فائرنگ کرنے پر شدید ناراضی اور ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔شبلی فراز نے کہا کہ اسامہ ستی کے قتل کیلئے قائم کردہ مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ سیکرٹری داخلہ کو پیش کر دی ہے مگر وزیراعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اگر جاں بحق نوجوان کے اہل خانہ جے آئی ٹی کی تفتیش سے مطمئن نہ ہوئے تو نئے سرے سے تحقیقات کی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ملک میں گندم اور دیگر اشیاء کے خوردونوش کی قلت کے خاتمے کیلئے پندرہ روز میں پالیسی تیار کرنے کی ہدایت کی۔کابینہ نے سندھ کے مختلف حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں امن وامان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے رینجرز کی تعیناتی کی بھی منظوری دی۔شبلی فراز نے کہا کہ کابینہ نے ملک میں جبری گمشدگیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس حوالے سے جلد قانون سازی کی ہدایت کی۔